آپ کے وجود کا ایک حصہ تو لوگوں کی توقعات کے مطابق رہنے کی کوششوں میں مصروف ہو جاتا ہے ، اور دوسرا سکون اور آرام سے زندگی گزارنے کی خواہش میں ڈوبا رہتا ہے –
دوسروں کی توقعات کے مطابق زندگی بسر کرنے کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ ہم ڈرتے ہیں کہ کہیں وہ ” دوسرا ” ہم کو چھوڑ نہ دے –
ہم سے منہ نہ موڑ لے – اس لئے ہم اس کو خوش رکھنا چاہتے ہیں کہ وہ ہمارا ساتھی رہے ، دوست بنا رہے –
اس ڈر کا آسان علاج یہ ہے کہ ” اپنے بن کر اور اپنے ہو کر رہو – ”
اس کی چنداں ضرورت نہیں کہ لوگوں کی خواہش کے مطابق رہا جائے –
غلامی سے نکل کر آزاد ہو جاؤ – اپنی مرضی کرو ، جیسے پسند کرتے ہو ویسی زندگی بسر کرو –
اپنے بن کر رہنے میں کوئی اندیشہ نہیں ، کوئی تشویش نہیں ، وسواس نہیں ، مزے ہی مزے ہیں –
اس قدرتی حالت میں رہنے سے کوئی بھی آپ کو چھوڑ کر نہیں جائیگا –
از اشفاق احمد بابا صاحبا