شاعری
انتخاب
آہ بن کر دل کے افسانے زباں تک آ گئے
آگ بھڑکی تھی کہاں شعلے کہاں تک آ گئے
اب تو آ جاؤ کہ رسوا ہو نہ جائے ظرف دل
ضبط غم کے مرحلے آہ و فغاں تک آ گئے
اس سے بڑھ کر اور کیا ہوگا محبت کا صلہ
میرے غم کے تذکرے ان کی زباں تک آ گئے
اے خدائے حشر اتمام کرم میں دیر کیا
تیرا منشا تھا جہاں تک ہم وہاں تک آ گئے
نقش پا شمس و قمر اور کہکشاں گرد سفر
کس کی دھن میں ہم مکاں سے لا مکاں تک آ گئے
مدتوں دیر و حرم کی ٹھوکریں کھا کر طفیلؔ
بہر سجدہ ہم در پیر مغاں تک آ گئے
طفیل ہوشیارپوری