تربیت اولاد

ماں جو ہمیشہ مرچوں والا کھانا پکاتی ہے،
اُس کے بچے بڑے ہو کر مرچوں والے کھانے کو پسند کریں گے۔
اور ماں جو کم نمک والا کھانا بنانے کی عادی ہو،
اُس کے بچے کم نمک والے کھانے کو پسند کریں گے۔
ماں جو دوسروں کی برائی کرتی ہے،
شوہر، سسرال اور پڑوسیوں کی غیبت کرتی ہے،
اُس کے بچے بڑے ہو کر غیبت کو معمولی سمجھیں گے۔
ماں جو اپنے بچوں کو پیار اور شفقت سے پالتی ہے،
اُس کے بچے جذباتی طور پر مستحکم ہوں گے۔
ماں جو بچوں کے سامنے جھوٹ بولتی ہے،
اُس کے بچے بڑے ہو کر جھوٹ کو جائز سمجھیں گے۔

ماں جو شوہر سے جھگڑا کرتی ہے اور بچوں کے سامنے بدتمیزی کرتی ہے،
اُس کے بچے بڑے ہو کر خاندان کی قدر نہیں کریں گے۔

ماں جو اپنا ہر کام چھوڑ کر نماز کے لیے کھڑی ہو جاتی ہے،
اُس کے بچے نماز کی اہمیت کو خوب سمجھیں گے۔

ماں جو اپنے الفاظ میں خدا کا خوف رکھتی ہے،
نہ کسی کی غیبت کرتی ہے، نہ کسی کا مذاق اُڑاتی ہے،
اُس کے بچے بھی بڑے ہو کر اُسی کے جیسے بنیں گے۔

سیدھی سی بات ہے:
بچوں کی تربیت کے لیے پہلے خود کو سنوارنا ضروری ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top