شاعری
جب بھی چاہا۔۔۔
جب بھی چاھا ، کہ گنگناؤں اسے
شاعری پیش پا فتادہ تھی
لَعل سے لب ، چراغ سی آنکھیں
ناک سُتواں ، جبیں کشادہ تھی
حدتِ جاں سے ، رنگ تانبا سا
ساغر افروز ، موجِ بادہ تھی
زُلف کو ، ھمسری کا دعویٰ تھا
پھر بھی ، خوش قامتی زیادہ تھی
یہ غزل دین اُس غزال کی ھے
جس میں ھم سے وفا زیادہ تھی
وہ بھی کیا دن تھے ، جب فرازؔ اس سے
عشق کم ، عاشقی زیادہ تھی
”احمّد فراز“
“