دل کو جلائیں گے ہم۔۔۔

اندھیری رات کو یہ معجزہ دکھائیں گے ہم
چراغ اگر نہ جلا تو دل کو جلائیں گے ہم

ہماری کوہ کنی کے ہیں مختلف معیار
پہاڑ کاٹ کے رستے نئے بنائیں گے ہم

جنونِ عشق پہ تنقید اپنا کام نہیں
گلوں کو نوچ کے کیوں تتلیاں اڑائیں گے ہم

بہت نڈھال ہیں سستا تو لیں گے پل دوپل
الجھ گیاکہیں دامن تو کیوں چھڑائیں گے ہم

اگر ہے موت میں کچھ لطف تو بس اتنا ہے
کہ اس کے بعد خدا کا سراغ پائیں گے ہم

ہمیں تو قبر بھی تنہا نہ کر سکے گی ندیم
کہ ہر طرف سے زمیں کو قریب پائیں گے ہم

✍ احمد ندیم قاسمی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top