شاعری
راضی۔۔۔۔۔
جس کو رہتی تھی سدا فکر مری، دیکھو آج
وہ مرے دل کی اُداسی پہ بڑا راضی ہے
کتنا آسان سا نُسخہ ہے حصولِ حق کا
خلق راضی ہے تو سمجھو کہ خُدا راضی ہے
کچھ تو معلوم ہو آخر ترا معیار ہے کیا؟
مجھ سے ہر شخص یہاں تیرے سوا راضی ہے
فہیم رحمان آذرؔ