سانس کہانی پوری کی۔۔۔۔

زخم سہے، مزدوری کی
سانس کہانی پوری کی
جذبے کی ہر کونپل کو
آگ لگی مجبوری کی
چپ آیا۔۔۔۔ چپ لوٹ گیا
گویا بات ضروری کی
اس کا نام لبوں پر ہو
ساعت ہو منظوری کی
کتنے سورج بیت گئے
رُت نہ گئی بے نوری کی
پاس ہی کون تھا اسلمؔ جو
کریں شکایت دوری کی

اسلم کولسری

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top