شاعری
سجدے کیے ہیں پیکر تخلیق کار کو۔۔۔۔۔
حُسْنِ بِرِشْتَہ مل گیا ہے میرے یار کو
کیسے سنبھالوں اب میں دلِ بے قرار کو
تم زندگی میں آئیں تو کچھ یوں لگا مجھے
جیسے بہشت مل گئی ہو خاک سار کو
ہمت کہاں تھی دید کی لذت اٹھاسکوں
حیرت سے تکتا رہ گیا تجھ شاہکار کو
بیدار کرکے تیرے بدن کی حرارتیں
محسوس کرنا ہےمجھے اِس مشک بار کو
اے نازِ آفریں تری تسخیر کے لئے
سجدے کئے ہیں پیکرِ تخلیق کار کو
(درویشؔ)