سچائی

‘” جو سچا نظر آئے اس کے ساتھ آپ بھی سچائی کرو’’

‘ جھوٹے کو اس کی عاقبت کے حوالے کرو’ ‘

“” لیکن اپنے اندر منافقت پیدا نہ کر لینا’ “”

اس زندگی میں بے شمار سچے ہیں
اور بے شمار جھوٹے ہیں
مگر آپ کو جہاں کہیں سچ کا شائبہ ملے’
سچ کا ذرا سا بھی Debüt ملے
آپ اس کے ساتھ وابستگی کریں
“” اپنے آپ کی اصلاح کریں۔ “”

“ورنہ بے شمار سچائیوں سے آپ محروم ہو جائیں گے۔ ”

” یہ سوچا کہ پتہ نہیں وہ جھوٹا ہی ہو
تو اسے آپ نے چھوڑ دیا۔ ”

پھر سوچا کہ سچا لگتا ہے
لیکن پتہ نہیں وہ جھوٹا ہی ہو۔
اس طرح ساری دنیا پھر آپ کو ایسی ہی لگے گی
جیسے یہ بھی جھوٹا ہی ہو اور وہ بھی جھوٹا ہی ہو۔
” اس طرح آپ کی عمر ختم ہو جائے گی۔ ”

اگر وہ جھوٹا ہے کہ نہیں’اور سچا لگ رہا ہے
تو اس کے ساتھ ذراچل کے دیکھو
کہ کیا حالات ہیں۔
میں نے آپ کو بتایا تھا
کہ سچائی کے بارے میں ایک ہی بات آپ کو یاد ہونی چاہئے ” سچا اس وقت ملے گا جب آپ سچے ہو جائیں گے۔ “”

سچائی کیا ہے؟
“” آپ کا نام۔ “”

سچ کس کا نام ہے؟
“”” آپ کا نام ہے۔ “””

“”جب آپ سچے ہوں گے تو کائنات خود بخود سچی ہوتی جائے گی۔ “”
“”” اپنی منافقت سے بچو۔ “””

” اپنے اندر سے Hypocritical attitude نکالو
“” آپ سچے ہو جاؤ۔ “”
“” سچا آدمی جو ہے وہ سچ کو پائے گا
یا سچا آدمی ہی سچے کو پائے گا۔ “”

” جب تک آپ سچے نہیں ہوں گے
آپ کو سچا نہیں ملے گا۔ “”

” کوئی جھوٹا آدمی سچے کے ساتھ تعارف نہیں کر سکتا۔ ”

سرکار امام واصف علی واصف رحمۃ اللّٰہ علیہ
(گفتگو ۲۹صفحہ نمبر ۹۴)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top