یہ حدیں نہ توڑ دینا ، میرے دائرے میں رہنا
مجھے اپنے دل میں رکھنا ، میرے حافظے میں رہنا
کبھی دھوپ کہ نگر میں میرا ساتھ چھوڑ جانا
کبھی میرا عکس بن کر میرے آئینے میں رہنا
کبھی منزلوں کی صورت میری دسترس سے باہر
کبھی سنگ میل بن کر میرے راستے میں رہنا
میرے ہاتھ کی لکیریں ترا نام بن کے چمکیں
میری خواہشوں کی خوشبو ، میرے زائچے میں رہنا
“اعتبار ساجد”۔۔