وہ بھی۔۔۔۔۔۔

میں تیرے لطف فروزاں کا معترف ہوں مگر
حسین و خندہ جبیں میزبان تھی وہ بھی
مطابقت تو نہیں پر مماثلت ہے بہت
تو آسمان سہی سائبان تھی وہ بھی
تو میرے شام و سحر کا خیال رکھتی ہے
تیری طرح ہی بہت مہربان تھی وہ بھی
تجھے بھی لوگ بڑی چاہتوں سے دیکھتے ہیں
نگاہ اہل تمنا کی جان تھی وہ بھی
تو لے اڑی ہے مجھے جس طرح نشے کی طرح
جو سچ کہوں تو مزے کی اڑان تھی وہ بھی
میں اپنے گھر کی طرح اس میں بس گیا تو کھلا
کرائے کے لیے خالی مکان تھی وہ بھی ….
احمد فراز

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top