شاعری
کبھی۔۔۔۔۔۔
” کبھی یہ دعوا کہ وہ میرا ہے فقط میرا
کبھی یہ ڈر کہ وہ مُجھ سے جُدا تو نہیں
کبھی یہ دُعا کہ اُسے مِل جائیں سارے جہاں کی خوشیاں
کبھی یہ خوف کہ خوش وہ میرے بِنا تو نہیں
کبھی یہ تمنّا کہ بَس جاؤں اُس کی نگاہوں میں
کبھی یہ ڈر کہ اُس کی آنکھوں کو کسی نے دیکھا تو نہیں
کبھی یہ خواہش کہ زمانہ ہو مُنتظر اُس کا
کبھی یہ وہم کہ وہ کسی سے مِلا تو نہیں
کبھی یہ آرزو کہ وہ جو مانگے مِل جاۓ اُسے
کبھی یہ وَسوسے کہ اُس نے میرے سِوا کُچھ مانگا تو نہیں
پروین شاکر