شاعری
کسی کی چاہ میں۔۔۔۔
کسی کی چاہ میں ایسا بھی کیا سرشار ہو جانا
کہ اپنے راستے کی آپ ہی دیوار ہو جانا
بہانے ترک رسم و راہ کے خود ڈھونڈتے رہنا
کسی کو چاہنا اتنا کہ پھر بیزار ہو جانا
یہ کیا عادت ہے دکھڑے ہر کسی کے سامنے رونا
جسے ملنا ، لپٹ جانا ، گلے کا ہار ہو جانا
ہمارا ان دنوں یہ حال ہے شوقِ مسافت میں
کہ سب کے ساتھ چلنے کیلئے تیار ہو جانا
اعتبار ساجد