شاعری
ہمیں اقرار کرنا تھا
اگر اک بار کرنا تھا
ہمیں اقرار کرنا تھا
سبھی کے دل میں باتیں تھیں
ہمیں اظہار کرنا تھا
وہاں تو چپ تھے سب کے سب
جہاں اصرار کرنا تھا
بہت آسان تھا کہنا
بہت دشوار کرنا تھا
پس تعمیر اس نے بھی
مجھے مسمار کرنا تھا
یہ اس کی بھی ضرورت تھی
مجھے بھی پیار کرنا تھا
کسی نے سعد آ کر ہی
مجھے بیدار کرنا تھا