اس موڑ سے شروع کریں پھر یہ زندگی
ہر شے جہاں حسِین تھی ہم تم تھے اجنبی
لے کر چلے تھے ہم جنہیں جنت کے خواب تھے
پھولوں کے خواب تھے وہ محبت کے خواب تھے
لیکن کہاں ان میں وہ پہلی سی دلکشی
رہتے تھے ہم حسِین خیالوں کی بھیڑ میں
الجھے ہوئے ہیں آج سوالوں کی بھیڑ میں
آنے لگی ہے یاد وہ فرصت کی ہر گھڑی
شاید یہ وقت ہم سے کوئی چال چل گیا
رشتہ وفا کا اور ہی رنگوں میں ڈھل گیا
اشکوں کی چاندنی سے تھی بہتر وہ زندگی
سدرشن فاکر