۔۔۔ہم جہاں ہیں

ہم جہاں ہیں وہاں اِن دنوں عِشْق کا سِلْسِلہ مُختلف ہے
کاروبارِ جُنوں عام تو ہے، مگر اِک ذرا مُختلف ہے

اب کے بِاْلکل نئے رنگ سے لِکھ رہے ہیں سُخن ورقصِیدے
حرْف تو سب کے سب ہیں رَجَز کے، مگر مُدّعا مُختلف ہے

افتخار عارف

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top