۔۔۔۔۔ملوں گی

خوابوں میں ملوں گی نہ خیالوں میں ملوں گی
میں تم کو محبت کے حوالوں میں ملوں گی

کیوں ڈھونڈ تے رھتے ھو ‘مجھے اہل زمین میں
میں عکس ھوں اور چاند کے ہالوں میں ملوں گی

محسوس کرو گے تو سدا پاؤ گے ھمراہ
راتوں میں کبھی دن کے اجالوں میں ملوں گی

تم بات بدل دو گے میرے ذکر پہ لیکن
ھر بار زمانے کے سوالوں میں ملوں گی

وعدہ ھے میرا مجھ کو قضا لے بھی گئی تو
پا کیزہ محبت کی مثالوں میں ملوں گی

پروین شاکر

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top