Author: Admin

۔۔۔۔۔جیسی ہے

بدن کے جام میں کھلتے گلاب جیسی ہے سنا ہے اُس کی جوانی شراب جیسی ہے کنول کنول ہے سراپا غزل غزل چہرہ وہ ہو بہو کسی شاعر کے خواب جیسی ہے اندھیرے دور کرے سب کی پارسائی کے وہ ایک شکل کہ جو ماہتاب جیسی ہے بغیر جام و سبو چاند رات کی حالت […]

نہ کشتیوں نہ کناروں۔۔۔۔۔۔۔

نہ کشتِیوں ، نہ کِناروں کا احترام کرو فقط بھنور کے اِشاروں کا احترام کرو یہِیں سے گُزرے گا اِک روز کاروانِ بہار فسردہ راہ گُزاروں کا احترام کرو جو ہو سکے تو بدل دو ، نوشتۂ تقدیر نہ ہو سکے تو سِتاروں کا احترام کرو خزاں کی گود میں بھی پُھول مُسکرا اُٹھیں کُچھ […]

کیسے۔۔۔۔۔۔۔

دل میں ہم ایک ہی جذبے کو سموئیں کیسے ، اب تجھے پا کے یہ الجھن ہے کے کھوئیں کیسے ، ذہن چھلنی جو کیا ہے ، تو یہ مجبوری ہے ، جتنے کانٹے ہیں ، وہ تلووں میں پروئیں کیسے ، ہم نے مانا کے بہت دیر ہے حشر آنے تک ، چار جانب […]

کوئی اور ہے۔۔۔۔۔

نہ ترا خدا کوئی اور ہے نہ مرا خدا کوئی اور ہے یہ جو قسمتیں ہیں جدا جدا یہ معاملہ کوئی اور ہے ترا جبر ہے مرا صبر ہے تری موت ہے مری زندگی مرے درجہ وار شہید ہیں ، مری کربلا کوئی اور ہے کئ لوگ تھے جو بچھڑ گئے کئ نقش تھے جو […]

سنواری گئی ہوں میں۔۔۔۔

زخموں سے کہاں، لفظوں سے ماری گئی ھوں میں جیون کے چاک سے یوں اتاری گئی ھوں میں مجھ کو مرے وجود میں بس تُو ھی تُو ملا ایسے تِری مہک سے سنواری گئی ھوں میں افسوس مجھ کو اس نے اتارا ھے گور میں جس کے لیئے فلک سے اُتاری گئی ھوں میں مجھ […]

آ جا۔۔۔۔۔

آ جا ، کہ ابھی ضبط کا ، موسم نہیں گزرا آ جا ، کہ پہاڑوں پہ ابھی برف جمی ھے ! خوشبو کے جزیروں سے ، ستاروں کی حدوں تک اِس شہر میں سب کچھ ھے ، بس تیری کمی ھے حالات دنیا نے کب چاک کیا دل…….؟ تیرے ہجر کے غم میں میری […]

رکھ دیتے ہیں۔۔۔۔۔

سب قرینے اسی دل دار کے رکھ دیتے ھیں ھم غزل میں بھی ھنر یار کے رکھ دیتے ھیں شاید آ جائیں کبھی چشم خریدار میں ھم جان و دل بیچ میں بازار کے رکھ دیتے ھیں تاکہ طعنہ نہ ملے ھم کو تنک ظرفی کا ھم قدح سامنے اغیار کے رکھ دیتے ھیں اب […]

ماسٹر جی

‏میرا بیٹا نیا نیا اسکول میں داخل ہوا تو میں نے اس سے پوچھا : ” بیٹا آپ کے ماسٹروں کے کیا نام ہیں ” وہ کہنے لگا۔۔۔ ” کون سے ماسٹر ابو ؟ ” میں نے کہا ” بیٹے وہی ماسٹر جو آپ کے اسکول میں ہوتے ہیں ” ” نہیں ابو ہمارے اسکول […]

اے دل ناداں۔۔۔۔۔

  اے دل ناداں اے دل ناداں،اے دل ناداں آرزو کیا ہے،جستجو کیا ہے ہم بھٹکتے ہیں، کیوں بھٹکتے ہیں دشت و صحرا میں ایسا لگتا ہے موج پیاسی ہے اپنے دریا میں کیسی الجھن ہے،کیوں یہ الجھن ہے ایک سایہ سا روبرو کیا ہے کیا قیامت ہے،کیا مصیبت ہے کہہ نہیں سکتے،کس کا ارماں […]

Back To Top