بھرم۔۔۔۔۔۔۔۔
اتنا معلوم ہے… اپنے بستر پہ بہت دیر سے میں نیم دراز سوچتی تھی کہ وہ اس وقت کہاں پر ہوگا میں یہاں ہوں مگر اس کوچۂ رنگ و بو میں روز کی طرح سے وہ آج بھی آیا ہوگا اور جب اس نے وہاں مجھ کو نہ پایا ہوگا ؟ آپ کو علم ہے […]
ہم آج بھی ہیں سوچ میں۔۔۔۔۔۔۔۔
ھم آج بھی ھیں سوچ میں ڈوبے ھوئے محسنؔ خود سے کبھی دُنیا سے رُوٹھے ھوئے محسنؔ دینے کے لئے اُس کو، جو ھم نے سنبھالے تھے وہ پُھول کِتابوں میں ھیں ، سُوکھے ھوئے محسنؔ وہ اپنی جَفاؤں میں کُچھ کمی تو کریں آج اک عُمر ھوئی شہر وہ چھوڑے ھوئے محسنؔ ھم نے […]
آنکھیں چرا کے ہم سے۔۔۔۔۔۔۔
YaadeiNیادیں آنکھیں چُرا کے ہم سے بہار آئے یہ نہیں حِصے میں اپنے صِرف غبار آئے یہ نہیں کُوئے غمِ حیات میں سب عُمر کاٹ دی تھوڑا سا وقت واں بھی گُزار آئے یہ نہیں خود عِشق قُربِ جسم بھی ہے قُربِ جاں کے ساتھ ہم دُور ہی سے اُن کو پُکار آئے یہ نہیں […]
۔۔۔۔۔۔۔ہر شخص کو ہر بات بتایا نہیں کرتے
ھر شخص تو ھوتا نہیں ھر بات کے قابل ھر شخص کو ھر بات بتایا نہیں کرتے قد آوروں کے ساتھ نہ چلنا مرے یارو اونچے کہیں بھی خاک پہ سایہ نہیں کرتے سچ بات کہاں بولتے ھیں لوگ یہاں پر فوراََ کسی کی بات میں آیا نہیں کرتے اِخلاص اور احساس کا اَفلاس ھے […]
کبھی چل دیے۔۔۔۔۔۔۔
کبھی رک گئےکبھی چل دیے، کبھی چلتے چلتےبھٹک گئے، یوں ہی عمرساری گزاردی یونہی زندگی کے ستم سہے، کبھی نیندمیں کبھی ہوش میں توجہاں ملاتجھے دیکھ کر نہ نظرملی نہ زباں ہلی، یونہی سرجھکاکرگزرگئے کبی زلف پرکبھی چشم پر کبھی تیرے حسین وجودپر جوپسندتھے میری کتاب میں وہ شعرسارے بکھرگئے مجھے یادہے کبھی ایک تھے […]
خوابوں کے بیوپاری
نظم : خوابوں کے بیوپاری ہم خوابوں کے بیوپاری تھے پر اس میں ہوا نقصان بڑا کچھ بخت میں ڈھیروں کالک تھی کچھ اب کے غضب کا کال پڑا ہم راکھ لیے ہیں جھولی میں اور سر پہ ہے ساہوکار کھڑا یاں بوند نہیں ہے ڈیوے میں وہ باج بیاج کی بات کرے ہم بانجھ […]
درد بڑھتا ہی رہے۔۔۔۔۔۔
درد بڑھتا ھی رھے ایسی دوا دے جاؤ کچھ نہ کچھ میری وفاؤں کا صلہ دے جاؤ یوں نہ جاؤ کہ میں رو بھی نہ سکوں فرقت میں میری راتوں کو ستاروں کی ضیا دے جاؤ ایک بار آؤ کبھی اتنے اچانک پن سے نا امیدی کو تحیّر کی سزا دے جاؤ دشمنی کا کوئی […]
پیام آنے ہیں ۔۔۔۔۔۔
پیام آئے ہیں اُس یارِ بے وفا کے مجھے جسے قرار نہ آیا کہیں، بُھلا کے مجھے جُدائیاں ہوں تو ایسی کہ عمر بھر نہ مِلیں فریب دو تو ذرا__ سلسلے بڑھا کے مجھے نشے سے کم تو نہیں_____ یادِ یار کا عالم کہ لے اڑا ھے کوئی دوش پر ھوا کے مجھے میں خود […]
بے بسی۔۔۔۔۔۔۔
“محبت چھوڑ دی میں نے…….!!” محبت کے زمانوں پہ میں لکھتی اب بھی ہوں لیکن میں دلآویز لمحوں کی، پزیرائی نہیں کرتی مجھے اب رقص کرتی تتلیاں، راغب نہیں کرتیں وہ چاھت چھوڑ دی میں نے محبت چھوڑ دی میں نے صحیفوں میں لکھے وہ لفظ تو الہام کی صورت مقفل سے دلوں کو زنگ […]
کسی پہ پورا کھلے۔۔۔۔۔۔
کسی پہ پورا کُھلے تُو تو پھر سوال بنے گلاب دودھ میں گوندھے گئے تو گال بنے تمہاری آنکھوں پہ لکھنے کو جی تو چاہتا ہے حروف سوجھیں تو شاید کوئی خیال بنے ترے لبوں کو ضرورت ہی کیا بہار کی ہے تُو مسکرائی تو پھولوں کے کتنے تھال بنے طلوع ہوتی سحر سے بنی […]