Category: شاعری

شاعری

“ایک سوچ عقل سے پھسل گئی

ایک سوچ عقل سے پھسل گئیمجھے یاد تھی کہ بدل گئیمیری سوچ تھی کہ وہ خواب تھامیری زندگی کا حساب تھامیری جستجو کے برعکس تھیمیری مشکلوں کا وہ عکس تھیمجھے یاد ھو تو وہ سوچ تھیجو نہ یاد ھو تو گماں تھامجھے بیٹھے بیٹھے گماں ھواگماں نہیں تھا خدا تھا وہوہ خدا کے جس نے […]

“انتخاب “

سبز پیڑوں کو پتہ تک نہیں چلتا شایدزرد پتے بھرے منظر سے نکل جاتے ہیں🍂اس گزر گاہ محبت میں کہاں آ گیا میںدوست چپ چاپ برابر سے نکل جاتے ہیں میں ترے ہجر سے نکلوں گا تو مر جاؤں گاہائے وہ لوگ جو محور سے نکل جاتے ہیںتوقیر تقی

ترے غم کو جاں کی تلاش تھی

ترے غم کو جاں کی تلاش تھی ترے جاں نثار چلے گئےتری رہ میں کرتے تھے سر طلب سر رہ گزار چلے گئے تری کج ادائی سے ہار کے شب انتظار چلی گئیمرے ضبط حال سے روٹھ کر مرے غم گسار چلے گئے نہ سوال وصل نہ عرض غم نہ حکایتیں نہ شکایتیںترے عہد میں […]

میں نے دیکھا تھا اسے

میں نے دیکھا تھا اُن دِنوں میں اُسےجب وہ کھلتے گُلاب جیسا تھا اُس کی پلکوں سے نیند چَھنتی تھیاُس کا لہجہ شراب جیسا تھا اُس کی زُلفوں سے بھیگتی تھی گھٹااُس کا رُخ ماہتاب جیسا تھا لوگ پڑھتے تھے خال و خَذ اُس کےوہ اَدب کی کتابِ جیسا تھا بولتا تھا زبان خُوشبو کیلوگ […]

” کسی نظر کو تیرا انتظار آج بھی ہے “

کسی نظر کو تیرا انتظار آج بھی ہےکہاں ہو تم کہ یہ دل بے قرار آج بھی ہے وہ وادیاں وہ فضائیں کہ ہم ملے تھے جہاںمیری وفا کا وہیں پر مزار آج بھی ہے نا جانے دیکھ کے کیوں اُنکو یہ ہوا احساسکہ میرے دل پہ اُنہیں اختیار آج بھی ہے وہ پیار جس […]

انتخاب

آہ بن کر دل کے افسانے زباں تک آ گئےآگ بھڑکی تھی کہاں شعلے کہاں تک آ گئے اب تو آ جاؤ کہ رسوا ہو نہ جائے ظرف دلضبط غم کے مرحلے آہ و فغاں تک آ گئے اس سے بڑھ کر اور کیا ہوگا محبت کا صلہمیرے غم کے تذکرے ان کی زباں تک […]

کلام عدم

جلدی نہ کر ، حَواس نہ کھو ، بے اَدب نہ بنتَھم تَھم کے ، سانس لے کے ، سَہاروں کے ساتھ پی انسانیت کا ظرف ، کُشادہ ھے بے حسابسب رِند صَالحین ھیں ، سَاروں کے ساتھ پی محدود نہ کر ، مُشربِ رِندی کو اے عدمغیروں کے ساتھ پی ، کبھی یاروں کے […]

دنیا

جسے کہتے ہیں جادو کا کھلونا ہےمل جائے تو مٹی ہے کھو جائے تو سونا ہے اچھا سا کوئی موسم تنہا سا کوئی عالمہر وقت کا رونا تو بے کار کا رونا ہے برسات کا بادل تو دیوانہ ہے کیا جانےکس راہ سے بچنا ہے کس چھت کو بھگونا ہے یہ وقت جو تیرا ہے […]

“تم جو ٹہر جائو تو “

(فیض احمد فیض ) فیض احمد فیض تم جو پل کو ٹھہر جاؤ تو یہ لمحے بھیآنے والے لمحوں کی امانت بن جائیںتم جو ٹھہر جاؤ تو یہ رات، مہتابیہ سبزہ، یہ گلاب اور ہم دونوں کے خوابسب کے سب ایسے مبہم ہوں کہ حقیقت ہو جائیںتم ٹھہر جاؤ کہ عنوان کی تفصیر ہو تمتم […]

“من و تو”

(احمد فراز) “مَن و تُو” معاف کر مری مستی خُدائے عز و جلکہ میرے ہاتھ میں ساغر ہے میرے لب پہ غزل کریم ہے تو مری لغزشوں کو پیار سے دیکھرحِیم ہے تو سزا و جزا کی حد سے نکل ہے دوستی تو مجھے اذن میزبانی دےتو آسماں سے اتر اور مری زمین پہ چل […]

Back To Top