Category: شاعری

شاعری

ہمیں اقرار کرنا تھا

اگر اک بار کرنا تھا ہمیں اقرار کرنا تھا سبھی کے دل میں باتیں تھیں ہمیں اظہار کرنا تھا وہاں تو چپ تھے سب کے سب جہاں اصرار کرنا تھا بہت آسان تھا کہنا بہت دشوار کرنا تھا پس تعمیر اس نے بھی مجھے مسمار کرنا تھا یہ اس کی بھی ضرورت تھی مجھے بھی […]

اگر کبھی میری یاد آئے

اگر کبھی میری یاد آئے تو چاند تاروں کی دلگیر روشنی میں کسی ستارے کو دیکھ لینا اگر وہ نخل فلک سے آڑ کر تمہارے قدموں میں آ گرے تو یہ جان لینا، وہ استعارہ تھا میرے دل کا اگر نہ آئے مگر یہ ممکن ہی کس طرح ہے ک تم کسی پر نگاہ ڈالو […]

دیار نور میں طیرہ شبوں کا ساتھی ہو

دیار نور میں تیرہ شبوں کا ساتھی ہو کوئی تو ہو جو مری وحشتوں کا ساتھی ہو میں اس سے جھوٹ بھی بولوں تو مجھ سے سچ بولے مرے مزاج کے سب موسموں کا ساتھی ہو میں اس کے ہاتھ نہ آؤں وہ میرا ہو کے رہے میں گر پڑوں تو مری پستیوں کا ساتھی […]

Back To Top