شاعری
تمنا پھر مچل جائے
تمنا پھر مچل جائے اگر تم ملنے آ جاؤ
جاوید اختر
تمنا پھر مچل جائے اگر تم ملنے آ جاؤ
یہ موسم بھی بدل جائے اگر تم ملنے آ جاؤ
مجھے غم ہے کہ میں نے زندگی میں کچھ نہیں پایا
یہ غم دل سے نکل جائے اگر تم ملنے آ جاؤ
یہ دنیا بھر کے جھگڑے گھر کے قصے کام کی باتیں
بلا ہر ایک ٹل جائے اگر تم ملنے آ جاؤ
نہیں ملتے ہو مجھ سے تم تو سب ہمدرد ہیں میرے
زمانہ مجھ سے جل جائے اگر تم ملنے آ جاؤ ۔۔۔۔۔!!!